Add Poetry

کبھی کبھی کا تغافل بچا گیا ورنہ

Poet: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi By: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi, Brampton

رہی یہ حسرتِ غنچہ چٹک گیا ہوتا
بہار جانے کو آئی مہک گیا ہوتا

کبھی کبھی کا تغافل بچا گیا ورنہ
نہ جانے دل مرا کب کا بہک گیا ہوتا

گداز پھولوں سے گھائل ہوا یہ شاخِ بدن
میں ٹوٹتا نہ کبھی گر لچک گیا ہوتا

مری طرح مرا آنسو بھی با وفا نکلا
ترے مزاج کا ہوتا ٹپک گیا ہوتا

اگر نہ ہوتا مجھے تیری آبرو کا خیال
مرے بھی صبر کا پیالہ چھلک گیا ہوتا

خدا کا شکر ہے ملتی نہیں نیت پہ سزا
وگرنہ ہر کوئی پھانسی لٹک گیا ہوتا

 

Rate it:
Views: 369
23 Oct, 2015
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets