Add Poetry

نہ شیخ کا ہے تذکرہ نہ برہمن کی بات ہے

Poet: Akhtar Muslimi By: Nadeem Ahmad, Azamgarh

نہ شیخ کا ہے تذکرہ نہ برہمن کی بات ہے
مِری زباں پہ چند اہلِ مکر و فن کی بات ہے

کسی پہ گل کی بارشیں کسی کو خار و خس ملے
یہ باغباں کا ظرف ہے چمن چمن کی بات ہے

کسی کو خُم کے خم ملے، کوئی ترس کے رہ گیا
ہٹاؤ جانے دو تمہاری انجمن کی بات ہے

جو بو الہوس تھے ان کو تم وفا پرست کہتے ہو
چلو یہی سہی تمہارے حسنِ ظن کی بات ہے

وفا کرو جفا ملے، بھلا کرو برا ملے
ہے ریت دیش دیش کی چلن چلن کی بات ہے

ستم بھی اخترؔ اپنوں سے جو ہوں تو بھول جائیے
بھلی ہو یا بری سب اپنے ہی وطن کی بات ہے

Rate it:
Views: 471
28 Aug, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets