بارش کا موسم آیا ھے
اور یاد تمہاری لایا ھے
رم جھم رم جھم، جل تھل جل تھل
ہر شے پہ نکھار آیا ھے
اور یاد تمہاری لایا ھے
سوچا تم سے بات کروں
چاھت کا اظہار کروں
پر تمہیں مصروف پایا ھے
خود کو اکیلا پایا ھے
اور دل کو بہت سمجھایا ھے
بارش کی بوندیں کہتی ہیں
اب چشم نم بھی بہتی ھے
اب آ بھی جا اے جانً جاں
نہ اور تڑپا، نہ اور رُلا
ہر آہٹ میں احساس تمہارا پایا ھے
اور یاد تمہاری لایا ھے
کوئل، گیت، خوشبو اور گُل
تھم گئ بارش اور گئے ہم مل
اب رسم وفا تم نبھانا
اور چھوڑ کے مجھ کو مت جانا
ہر دعا میں تم کو مانگا ھے
ہر خواب میں تم کو پایا ھے
بارش کا موسم آیا ھے
اور یاد تمہاری لایا ھے