Add Poetry

خوش رہے سارا جہاں ہم تو چلے

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, dearborn, mi USA

خوش رہے سارا جہاں ہم تو چلے
محفل سے نکلے تو جانے اب کدھر کو چلے

شام سنگ لے آئی تنہائی کے عزاب
ابھی رات باقی ہے اف یہ عذاب تو ٹلے

صبح کی پہلی کرن رت جگوں کا نشان مٹا گئی ورنہ
ہم ہر رازّ دل سے پردہ اٹھانے کو چلے

عشق و عاشقی کے فسانے پڑھتے رہے سبھی مگر
الفت میں کون ہے جو مٹنے کو چلے

آشیانے کو آگ دکھا کر جلنے کا تماشہ دیکھتے رہے
تماشبین دہائی دینے کس کے نشیمن کو چلے

دھرتی پر جب ملا نہیں نشان اپنے ہی وجود خاکی کا
ہم نئی کہکشائوں میں اسے ڈھونڈنے کو چلے

فاصلے رکھ کر ملتے رہے ہم سے فرح وہ تو سدا
جانے کیوں اب دلوں کی سرحدیں مٹانے کو چلے

Rate it:
Views: 467
02 Jun, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets