Add Poetry

جانے کیوں

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, dearborn, mi USA

جانے کیوں
ایسا لگتا ہے
یہ پل یہ ساعتیں
پھر لوٹ کر نہ آئینگی
سمیٹ لوں سب کچھ
کہ آج جو کچھ ملا ہے
کل چھن بھی سکتا ہے
خواب جیسی زندگی
تعبیر ملنے سے پہلے ہی
دم توڑ بھی سکتی ہے
ہاں خواہشوں کے بہنور میں
ڈوب بھی سکتی ہے
تاریکی پھیلنےسے پھلے
اس ننھی سی کرن کو
مٹھی میں بند کرلوں
کہ شائد یہ گھپ اندھیروں میں
میری رہبری کر دے
مجھے خود سے ملا دے
اس خوف کو مٹا دے
یہ پل یہ ساعتیں
میری کل زندگی کا
حاصل بن جائیں
جانے کیوں ایسا سوچ رہی ہوں
جانے کیوں
ہاں جانے کیوں

Rate it:
Views: 594
08 May, 2015
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets