ایک بے نام سی خلش نے
پرانے زخموں کو پھر سے تازہ کردیا
ایک درد دل میں جگا دیا
ایک خواب پرانا یاد دلا دیا
لڑکپن کی اس انہونی یاد نے
ختم ہوتی جوانی کو رلا دیا
ہائے ستم کیا کر دیا
جینے کی امید دلا کر
موت کو قریب کردیا
ایک بے نام سی خلش نے
ہمیں درد کی گہرائیوں میں اتار دیا
پرانے زخموں کو پھر سے تازہ کردیا
ایک بے نام سی خلش نے