Add Poetry

" تجھ سے ٹُوٹا ہوا رِشتہ بھی نِبہانا چاہوں "

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Ajman

اشک روکوں تو کبھی اشک بہانہ چاہوں
اندر اُٹھتے ہوئے طوفاں کو دبانہ چاہوں

میرے چہرے پر جَمی دُھول ہے بدگمانی کی
آبِ دیدہ کے قرینے میں نہانہ چاہوں

خواب و خواہش کے مستقل اَموات کے بعد
زندہ رہنے کا اب کوئ بہانہ چاہوں

بُجھے چراغ لیئے تاریکیوں کی وحشت میں
خُود ہی کو ڈھونڈتا اِک شخص دیکھانا چاہوں

رسمِ اُلفت میں تیری، ہِجر کا قیدی بن کر
تجھ سے ٹُوٹا ہوا رِشتہ بھی نِبہانا چاہوں

اپنا احوال کشی اب مجھ پر لاَزم ہے
کورا کاغذ اور ایک قلم اُٹھانا چاہوں

حُسینؔ ! اب ڈُوبتی دھڑکن کی رَوانی کے لیئے
اپنے ہاتھوں سے اپنے دل کو دُکھانا چاہوں

Rate it:
Views: 406
09 Feb, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets