تو مل مجھے پیار کرنے سے پہلے کروں میں اظھار تیرے اظھار کرنے سے پہلے
بتانا ہے تجھے بس اے میری جنید یہ دل بھی نھیں دھڑکتا تیری فریاد کرنے سے پہلے
وہ ہر چیز کا بدلا طلب کرتا ہے ساحل
وہ یہ کیوں نہیں سمجھتا محبت کے بدلے مہبت طلب کرنا مہبت نہیں ہوتی
وہ جہان رہے خوش رہے بس شرط ہے کہ آباد رہے
نہ دھرتی ہو نہ آسمان وہ جنت کہ اسباب میں رہے