آتے ہو سپنوں میں ہمیں رولانے
مدت سے مصروف ہو ہمیں تڑپانے
تھی آرزہ تم سے ملنے کی ہمیں
اک جھلک پانے میں لگے کئی زمانے
تمھیں پانے کے لئے گھر بار چھوڑا
نہ تم ملے نہ بھولنے کے کوئی بہانے
یہ کیسی ہنسی رہتی ہے لبوں پر
پوشیدہ ہیں اس میں کئی فسانے
طے کی ہیں مسافتیں عشق کی
پہنچ کر منزل پر ٹوٹ گئے خواب سہانے