Add Poetry

ہونے کو کائنات میں کیا ہو نہیں رہا

Poet: Rehman Khawar By: uzma ahmad, Lahore

ہونے کو کائنات میں کیا ہو نہیں رہا
لیکن کسی طرح تو میرا ہو نہیں رہا

کیا آئینے سے دوسری صورت طلب کروں
میرا ہی عکس مجھ کو عطا ہو نہیں رہا

آواز غیر پر بھی پلٹتا ہوں کیا کروں
اک بے رخی کا قرض ادا ہو نہیں رہا

زنداں بدل گیا ہے میری زندگی نہیں
آزاد ہو گیا ہوں رہا ہو نہیں رہار رہا تو کیا

کہیں تلک تو کٹا اپنا راستہ اچھا
یہ دیکھنا ہے کہ شب کس طرح گزرتی ہے

تیرے خیال میں تو دن گزر گیا اچھا
کسی کو جیسے ابھی کچھ خیال ہو میرا

وہ ایک پھول مجھے شاخ پر لگا اچھا
جو چاہتا تو وہ مجھ کو سمیٹ سکتا تھا

مگر اسے تو میں بکھرا ہوا لگا اچھا
یہ دل بجھا تو مگر یہ خوشی بھی ہے خاور
کہ جتنی دیر جلا یہ دیا جلا اچھا

Rate it:
Views: 249
23 Apr, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets