Add Poetry

نیند گہری بھی سو نہیں پائے

Poet: UA By: UA, Lahore

گہری نیند بھی سو نہیں پائے
دل کے داغ بھی دھو نہیں پائے

کیا اردے ہیں کیسے وعدے ہیں
جو کبھی پورے ہو نہیں پائے

جاگتے جاگتے گزر گئیں تمام شبیں
ہم کسی شام سو نہیں پائے

کھلکھلا کر کبھی ہنسے بھی نہی
اور کھل کر بھی رو نہیں پائے

روح کے داغ دھونا چاہے بہت
وائے قسمت کے دھو نہیں پائے

آپ سے کس طرح نباہ کرتے
وہ جو اپنے بھی ہو نہیں پائے

حال میں اپنے سدا مست رہے
ہم کہیں اور کھو نہیں پائے

عظمٰی الفت کا بیج چاہ کر بھی
ہم کسی طور بو نہیں پائے
 

Rate it:
Views: 472
11 Mar, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets