Add Poetry

درد ہو کیوں نہ دل اگر رکھیے

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

درد ہو کیوں نہ دل اگر رکھیے
تیر کھائیں گے گر جگر رکھیے

ہم کہ خانہ بدوش ہی کب تک
اس زمیں پر کہیں تو گھر رکھیے

منزل عشق پھر کہاں مشکل
استواری کو ہمسفر رکھیے

بس خدا کا ہی نام یاد رہے
خواہشوں کو نہ دل میں بھر رکھیے

عاشقی میں شہید کا رتبہ
بس ہتھیلی پہ اپنا سر رکھیے

خیر اوروں کے واسطے ہو سدا
دل ہی وہ کیا ہے جس میں شر رکھیے

اس پری وش کا ذکر ہو ان میں
اپنے شعروں میں یوں اثر رکھیے

خوف دنیا نکال کر دل سے
بس خدا کا ہی اس میں ڈر رکھیے

خود کو طوفاں میں آزمائیں ذرا
ساحلوں کا ہی نہ سفر رکھیے

ہے خموشی میں عافیت زاہد
اس طرح خود کو معتبر رکھیے


 

Rate it:
Views: 1618
13 Feb, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets