Add Poetry

وہ جو کہتا تھا کہ آبرو تیری۔۔۔

Poet: roop zahra By: roop zahra, kirachi

وہ جو کہتا تھا کہ آبرو تیری مجھے جان سے ذیادا عزیز ہے
سر بازار اب اچھالتا ہے وہ قصے میری رسوائی کے

وہ تو معصوم تھا میری محبتوں کی طرح لوگو
نہ جانے کس نے سکھائے اسے انداز بے وفائی کے

میری ذات سے آج کوئی مطلب نہیں اسے
کرتا تھا جو دعوے کبھی مجھ سع ہمنوائی کے

میں نے اپنی آنکھیں ہی اس کی دہلیز پا دفنا دیں
تاکہ اسے شکوے نہ رہیں مجھ سے کم نگاہی کے

تاریکی ہجر کے سوا کچھ آتا نہیں نظر
ساتھ اپنے لے گیا وہ سبھی رنگ میری بینائی کے

خوف سے جنکے راتوں کی نیندیں ہوئی برباد میری
ہائے آخر سچ ہوے وہ خدشے تیری جدائی کے

میں جا رہی ہوں چھوڑ کر یہ بے حسوں کی دنیا روپ
اسے کہنا شوق سے منائے جشن اب میری جگ ہنسائی کے

Rate it:
Views: 860
13 Aug, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets