Add Poetry

ہزاروں دیپ ہیں روشن شباہت یاد آتی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

ہزاروں دیپ ہیں روشن شباہت یاد آتی ہے
ہوئے ہیں مبتلائے غم عبادت یا د آتی ہے

یہ کس امید پر کاٹی ہمیں معلوم ہی کیا تھا
شب غم کے مقدر میں رفاقت یاد آتی ہے

کہاں جائیں ، کدھر ڈھونڈیں تجھے اے دوست دنیا میں
نجانے آج کس ملک کی ہجرت یاد آتی ہے

خزاں کا دور ہے ہر سو ، ہر اک جانب ہے ویرانی
گئے کیا تم بہاروں کی صداقت یا د آتی ہے

محّبت بدگمانی کو ہمیشہ ساتھ رکھتی ہے
مداوا ہو بھی جائے تو شکایت یاد آتی ہے

سمٹ کر رہ گئی ہے زندگی ، اب جس طرف دیکھیں
تری یادوں کا پہرا ؎ ،ہے ندامت یا د آتی ہے

میں چاہے جتنی بھو لوں وہ زمانے یاد آتے ہیں
خمار آلود ہ ماضی کی حاجت یاد آتی ہے

وشمہ یاد ماضی بھی مداوا درد حاضر کا
برے حالوں میں اکثر دن محبت یاد آتی ہے

Rate it:
Views: 322
17 Apr, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets