Add Poetry

مانگا ہے نگاہوں سے مرا ہاتھ ، ستمگر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا


دنیا کے جھمیلے میں ملاقات ، ستمگر
مانگا ہے نگاہوں سے مرا ہاتھ ، ستمگر

گہرا ہوا جاتا ہے یہاں شام کا سایہ
کٹ جائے نہ پھر ایک یہاں رات ، ستمگر

جب فون پہ دیتے ہو مجھے جھوٹے دلاسے
لگتی ہے مجھے آپ کی ہر بات ، ستمگر

ٹھہرے ہوئے بادل ہیں مری آنکھ کی چھت پر
اب ڈر ہے کہ ہو جائے نہ برسات ، ستمگر

پھر ساری عمر ہم بھی گزاریں گے اکیلے
گر ہم کو ملا اب نہ ترا ساتھ ، ستمگر

مغرب کی یہ تقلید کہیں مار نہ ڈالے
آنکھوں سے لگاؤ نہ یہاں گھات ، ستمگر

شمہ وہ محبت کی عبادت میں تو خوش ہے
لگتی ہے بری اس کو مری ذات ، ستمگر

Rate it:
Views: 214
15 Apr, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets