Add Poetry

ہیں اپنے نشیمن میں سبھی رات ستمگر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

جنگل میں وہ بے وقت کی برسات ستمگر
ہیں اپنے نشیمن میں سبھی رات ستمگر

اک چہرہ جو اب میری بھی آنکھوں میں مکیں ہے
رہتا تھا تصور میں ملاقات ستمگر

وہ جھوٹ سجائے ہوئے ہونٹوں پہ ہے سچا
میں موردِ الزام ہوں ہر بات ستمگر

قائم ہے جو برسوں سے مرے دل کی زمیں پر
یہ امن کی بستی تھی فسادات ستمگر

اک لمحہ مسرت میں بھی جذبوں کا فسوں تھا
اس دشتِ طلب میں تو مری ذات ستمگر

وہ میری عبادت کو بھی ٹھکرائے گا اک دن
معلوم تھا یہ سجدوں کی اوقات ستمگر

وشمہ میں محبت کے سپاہی پہ ہوں قرباں
جو ہار گیا جیت مری مات ستمگر

Rate it:
Views: 260
15 Apr, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets