شاعری ہو رہی ہے ہمکلام کہ اب
لے رہی ہے مسلسل تیرا نام کہ اب
ضبط ٹوٹ رہا ہے ہاتھوں سے میرے
قلم کر رہا ہے بھرپا کہرام کہ اب
آؤ اب ٹوٹ کے لپٹ جاؤ میرے وجود سے
نبض ہے روکی چل رہا ہے تیرانام کہ اب
یہ ہی تھا تزکراہ جاں فدہِ دل نفیس
سواتیرے نہیں دل میں کوئی مهمان کہ اب!!!