رات سے ہچکیوں کا
تانتا بندھا ہوا ہے
بند آنکھوں میں تمہارا
عکس ابھرا آیا ہے
دَل نے سرگوشی کی
سماعتوں نے سنا
لبوں پہ تمہارا نام آیا ہے
رات سے ہچکیوں کا جو
تانتا بندھا ہوا ہے
تمہارا نام لیتے ہی
یکلخت تھم گیا ہے
ثابِت ہو کہ تم نے
ہمیں یاد کِیا ہے
رات سے ہچکیوں کا
تانتا بندھا ہوا ہے
بند آنکھوں میں تمہارا
عکس ابھرا آیا ہے