اک ہیولا ہوں اور غبار آجاؤ
جانے میں کس کے اختیار آجاؤ
مر رہی ہوں کہ جی نہیں سکتی
اور زندە ہوں کسی کا اعتبار آجاؤ
ان لکھی سی کوئی عبارت ہوں
ابر میں ہوں کبھی بہار آجاؤ
ایک ذرە ہوں دشتِ وحشت کا
راستے میں پڑے غبار آجاؤ
ہاۓ شوریدە زندگی کا زوال
واۓ خوش فہمیِ پیار آجاؤ
دامِ صد حلقہ میں ہے جانِ حزیں
خوابِ گُم گشتہ کے حصار آجاؤ
مرگِ ہستی ہے روبرُو محبوب
اپنی باری کا انتظار آجاؤ