Add Poetry

دنیا کے جھمیلے میں ملاقات ، بری بات

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysia

دنیا کے جھمیلے میں ملاقات ، بری بات
مانگا ہے نگاہوں سے مرا ہاتھ ، بری بات

گہرا ہوا جاتا ہے یہاں شام کا سایہ
کٹ جائے نہ پھر ایک یہاں رات ، بری بات

جب فون پہ دیتے ہو مجھے جھوٹے دلاسے
لگتی ہے مجھے آپ کی ہر بات ، بری بات

ٹھہرے ہوئے بادل ہیں مری آنکھ کی چھت پر
اب ڈر ہے کہ ہو جائے نہ برسات ، بری بات

پھر ساری عمر ہم بھی گزاریں گے اکیلے
گر ہم کو ملا اب نہ ترا ساتھ ، بری بات

مغرب کی یہ تقلید کہیں مار نہ ڈالے
آنکھوں سے لگاؤ نہ یہاں گھات ، بری بات

وشمہ وہ محبت کی عبادت میں تو خوش ہے
لگتی ہے بری اس کو مری ذات ، بری بات

Rate it:
Views: 337
02 Feb, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets