Add Poetry

لکھنا

Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

بعد مرنے کے مرے تم جو حکایت لکھنا
عرض اتنی ہے کہ بس حرف صداقت لکھنا

کوئی آیا نہیں دو بول دعا کے پڑھنے
کیسے برباد ہوئی میری ریاضت لکھنا

اس کو حاصل ہی وہی ہے جو گرا تھا مجھ سے
اس کو جو بھی ملا وہ میری بدولت لکھنا

کل تلک لکھتے رہے جھوٹ جو رشوت لے کر
آج کرتے ہیں نصیحت کہ صداقت لکھنا

حکم جو آئے کہ اب نہ کوئی لکھے گا سچ
ایسے حاکم سے تم ارشی کی بغاوت لکھنا
 

Rate it:
Views: 353
30 Jan, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets