تیری عظمتیں تیری رفعتیں کیسے کروں بیاں
ہے تیرا مقام کیا بس میرا رب جانتا ہے
کوئی تو وجہ ہوگی جو سب نبیوں سے ہے جدا
امام تھا تو اور مقتدی تھے سارے انبیا
مالک دو جہاں تجھ سے تو نہیں مانگا کبھی میں نے
جب تک نہ لوں نام تیرا خدا بھی نہیں سنتا دعا
روز محشر قبول ہوگی بس شفاعت تیری
لکھ رہا ہوں نعت سرور مجھ کو لینا تو بچا
نکلے جان مدینے میں قدموں میں ہو سر تیرے
ہے یہ کاتب کی التجا لاج رکھ لے اے خدا