یہ جو شعروں کی ترجمانی ہے
عمرِ رفتہ کی اک کہانی ہے
دستِ باطل پہ ہاتھ مت کرنا
کفر و نفرت کی یہ نشانی ہے
خوب ہنسنا اگر ہنسی آئے
مختصر سی یہ زندگانی ہے
ساری دنیا میں سر بلند ہوں اگر
میرے آبا کی مہربانی ہے
میری آنکھوں میں جل گیا دریا
تیری آنکھوں میں کیسا پانی ہے
رنج و غم ، ٹھوکریں ہیں ، مایوسی
کیسی جذبوں پہ حکمرانی ہے
حق کا پرچم تو تھام لے وشمہ
کامرانی ہی کامرانی ہے