Add Poetry

خطاوار مروت ہو نہ مرہون کرم ہو جا

Poet: Saghar Siddiqui By: Nabeel, khi
Khatawar Murawwat Ho Na Marhoon Karam Ho Ja

خطاوار مروت ہو نہ مرہون کرم ہو جا
مسرت سر جھکائے گی پرستار الم ہو جا

انہی بے ربط خوابوں سے کوئی تعبیر نکلے گی
انہی الجھی ہوئی راہوں پہ میرا ہم قدم ہو جا

کسی زردار سے جنس تبسم مانگنے والے
کسی بیکس کے لاشے پر شریک چشم نم ہو جا

کسی دن ان اندھیروں میں چراغاں ہو ہی جائے گا
جلا کر داغ دل کوئی ضیائے شام غم ہو جا

تجھے سلجھائے گا اب انقلاب وقت کا شانہ
تقاضائے جنوں ہے گیسوئے دوراں کا خم ہو جا

تجسس مرکز تقدیر کا قائل نہیں ہوتا
شعور بندگی! بیگانۂ دیر و حرم ہو جا

یہ منزل اور گرد کارواں ساغرؔ کہاں اپنے
سمٹ کر رہ گزار وقت پر نقش قدم ہو جا
 

Rate it:
Views: 2058
13 Jul, 2017
More Saghar Siddiqui Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets