Add Poetry

سنبھلنے دے اے آسماں مجھے تغیرات میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

سنبھلنے دے اے آسماں مجھے تغیرات میں
کہاں پہ لے کے آگئی خودی تصورات میں

وہی اداس روز و شب، وہی فسوں، وہی ہوا
امید وصل اشک بن کے ہر گھڑی ہے ساتھ میں

وہ چھوٹی چھوٹی رنجشوں کا لطف بھی چلا گیا
تلاش میں سحر کے ہوں سدا سیاہ رات میں

جدائیوں کے زخم دردِ زندگی نے بھر دیئے
کہ رسمی رابطہ رہا ہے چند واقعات میں

ترے وصال کا زمانہ یاد آ یا بارہا
مخل ہوئے نہ آکے تم فراق کے ثبات میں

گئے دنوں کی لاش پر پڑے رہو گے کب تلک
میں خوش تمہاری جیت میں، میں شاد اپنی مات میں

یہ کس خوشی کے موقعے پر غموں کی نیند آ گئی
خوشی کا چاند شام ہی سے جھلملا یا رات میں

بڑے نصیب والے ہو کہ وہ تمہاری ہو گئی
کبھی نہ اپنے آپ کی ہو وشمہ کائنات میں

Rate it:
Views: 309
05 Jul, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets