Add Poetry

آج بت خانے سے ہم سوئے حرم نکلے ہیں

Poet: Hasan Shamsi By: F.H.SIDDIQUI, Karachi

آزمانے کے لئے اس کا کرم نکلے ہیں
آج بت خانے سے ہم سوئے حرم نکلے ہیں

کیسے تخلیق ہوئی، بعد اجل کیا ہو گا
ان سوالوں ہی سے سب دین و دھرم مکلے ہیں

غلبہ تھا ذہن پہ رنگین سے کچھ خوابوں کا
عشق میں ڈوبے تو اب سارے بھرم نکلے ہیں

کھائے ہیں اہل زباںخوف ستم گر کتنا
لب بھی خاموش ہیں، کاغذ نہ قلم نکلے ہیں

ضد ہے اس یار کو ہرگز نہ اٹھائے گا نقاب
کھا کے دیدار کی پر ہم بھی قسم نکلے ہیں

فخر سے قوت باطل کو کیا ہے مفلوج
جب ذرا سر پہ کفن باندھ کے ہم نکلے ہیں

پلٹے اوراق ذرا آج جو کچھ ماضی کے
ہر ستم ان کے ‘حسن‘ دل پہ رقم نکلے ہیں

Rate it:
Views: 975
11 May, 2017
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets