Add Poetry

اب بھی ہیں میرے سر پہ الزام بے وفا کے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: washma khan, Kuala Lampur

اُس بد گماں کو میں نے دیکھا ہے آزما کے
اب بھی ہیں میرے سر پہ الزام بے وفا کے

یہ پھول اور کلیاں، یہ نہریں ، یہ سمندر
بکھرے ہوئے ہیں ہر سو جلوے مرے خدا کے

مجھ پہ مرے خدا نے احسان یہ کیا ہے
عزّت ملی ہے مجھ کو شہرِ سخن میں آ کے

نظریں چرا کے تم نے سب کچھ بھلا دیا ہے
آئی تھی تجھ سے ملنے سب کشتیاں جلا کے

مانگا تھا میں نے رب سے اُس کو وہ جانتا ہے
رقصاں ہیں میرے لب پہ منظر ابھی دعا کے

میں کرچیاں سمیٹے بیٹھی رہوں گی کب تک
کب ختم ہوں گے موسم تجھ بن مری سزا کے

خوابوں میں میرے وشمہ مسند نشیں کبھی تھے
وہ لوگ میرے در سے گزرے ہیں سر جھکا کے

Rate it:
Views: 252
07 May, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets