Add Poetry

ماضی، حال اور مستقبل نہیں دیکھا

Poet: Muhammad Javed Khadim By: Muhammad Javed Khadim, Usta Muhammad Balochistan

ماضی، حال اور مستقبل نہیں دیکھا
اُج ہی دیکھا کل نہیں دیکھا

رستے جدا ایک منزل، نہیں دیکھا
زیست و مرگ کا وسل نہیں دیکھا

تتلیاں پھولوں سے ملنے نکلی تھیں
لیکن گلزار میں گل نہیں دیکھا

جاوید سمندر میں دریا گرتے دیکھے
صحرا میں جل تھل نہیں دیکھا

نوازش رب کا مقرر وقت نہیں
جاوید وقت دعا گل نہیں دیکھا

غلط کہ کوئی رستہ نہیں جاوید
توبہ کا دروازہ مقفل نہیں دیکھا

زمانے کی ٹھوکریں کھااتا ہوا اُیا جاوید
تیرے در سوا اُسودہ دل نہیں دیکھا

Rate it:
Views: 615
08 Mar, 2017
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets