Add Poetry

کچھ پہلے ان آنکھوں آگے کیا کیا نہ نظارا گزرے تھا

Poet: Faiz Ahmed Faiz By: junaid, khi
Kuch Pehlay Un Aankhon Agay Kya Kya Na Nazara Guzray Tha

کچھ پہلے ان آنکھوں آگے کیا کیا نہ نظارا گزرے تھا
کیا روشن ہو جاتی تھی گلی جب یار ہمارا گزرے تھا

تھے کتنے اچھے لوگ کہ جن کو اپنے غم سے فرصت تھی
سب پوچھیں تھے احوال جو کوئی درد کا مارا گزرے تھا

اب کے خزاں ایسی ٹھہری وہ سارے زمانے بھول گئے
جب موسم گل ہر پھیرے میں آ آ کے دوبارا گزرے تھا

تھی یاروں کی بہتات تو ہم اغیار سے بھی بیزار نہ تھے
جب مل بیٹھے تو دشمن کا بھی ساتھ گوارا گزرے تھا

اب تو ہاتھ سجھائی نہ دیوے لیکن اب سے پہلے تو
آنکھ اٹھتے ہی ایک نظر میں عالم سارا گزرے تھا

 

Rate it:
Views: 2412
17 Feb, 2017
Related Tags on Faiz Ahmed Faiz Poetry
Load More Tags
More Faiz Ahmed Faiz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets