تیرے انتظار میں کب سے اداس بیٹھی ہوں تیرے دیدار میں آنکھیں بچھائے بیٹھی ہوں تو ایک نظر ہم کو بھی دیکھ لے بس اس آس میں کب سے بے قرار بیٹھی ہوں