Add Poetry

اٹھ کے کپڑے بدل گھر سے باہر نکل جو ہوا سو ہوا

Poet: Nida Fazli By: Ahmer, multan
Uth Ke Kapray Badal Ghar Se Bahar Nikal Jo Hua So Hua

اٹھ کے کپڑے بدل گھر سے باہر نکل جو ہوا سو ہوا
رات کے بعد دن آج کے بعد کل جو ہوا سو ہوا

جب تلک سانس ہے بھوک ہے پیاس ہے یہ ہی اتہاس ہے
رکھ کے کاندھے پہ ہل کھیت کی اور چل جو ہوا سو ہوا

خون سے تر بہ تر کر کے ہر رہ گزر تھک چکے جانور
لکڑیوں کی طرح پھر سے چولھے میں جل جو ہوا سو سوا

جو مرا کیوں مرا جو لٹا کیوں لٹا جو جلا کیوں جلا
مدتوں سے ہیں گم ان سوالوں کے حل جو ہوا سو ہوا

مندروں میں بھجن مسجدوں میں اذاں آدمی ہے کہاں
آدمی کے لیے ایک تازہ غزل جو ہوا سو ہوا

Rate it:
Views: 1112
11 Jan, 2017
More Nida Fazli Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets