Add Poetry

تصور میں کسی سے پیار کرنا بھول جاتے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

ہم اکثر یاد میں تیری زمانہ بھول جاتے ہیں
شعورِ بندگی بن کر سنانا بھول جاتے ہیں

تصور میں کسی سے پیار کرنا بھول جاتے ہیں
کبھی بادل برستے ہیں بلانا بھول جاتے ہیں

خوشی سے جھومتی ہوں جب اسے محسوس کرتی ہوں
مری آنکھوں سے چہرے سے دکھانا بھول جاتے ہیں

جو دل میں بات ہے ہونٹوں پہ لائیں کس طرح آخر
تمھارے بن لبوں کو ہم ہنسانا بھول جاتے ہیں

تمھاری یاد آئے تو بھلائیں کس طرح آخر
محبت کیا ہے کیسی ہے نبھانا بھول جاتے ہیں

مجھے عادت سلگنے کی پڑی ہے ایک مدت سے
ابھی جی بھر کے اس کو ہی جلانا بھول جاتے ہیں

مجھے اپنی محبت کی فقیری میں ہی رہنا ہے
ابھی اس کی خدائی کا زمانہ بھول جاتے ہیں

مجھے دیوانگی کا مل گیا تمغہ حسیں کیونکہ
مجھے پھر لوٹ کر واپس ہی جانا بھول جاتے ہیں

ابھی مجھ کو مری اس کم نصیبی کا نہیں شکوہ
مری قسمت کا لکھا مجھ کو آنا بھول جاتے ہیں

تری وشمہ کے باغوں میں محبت کے گلابوں میں
تمہارے پیار کے ساغر پلانا بھول جاتے ہیں

مجھے دریا کی موجو ں کے حوالے کردیا ہے وشمہ
یہاں دلدل میں اب تنہا بتانا بھول جاتے ہیں

Rate it:
Views: 400
23 Oct, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets