Add Poetry

زندگی یہ پل دو پل کی ہے

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

زندگی یہ پل دو پل کی ہے
خبر کسی اپنے ہی کل کی ہے

جو آیا جہاں میں اُسے جانا ہی ہوتا ہے
یہی ریت جہاں میں ازل کی ہے

کون اچھا ہے؟ کون برا ہے؟
بات ساری اُن کے عمل کی ہے

مٹی سے بنا ہے ، اُسی میں مل جاتا ہے
کیا حقیقت انساں کی اصل کی ہے

ریزہ ریزہ ہو جائے گا یہ سارا جہاں
کیا حیثیت کسی جبل کی ہے

عشق میں لے جاتے ہیں بازی دل والے
نہیں کوئی بھی بات کاشف وہاں عقل کی ہے

Rate it:
Views: 551
18 Sep, 2016
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets