Add Poetry

رکھتا نہیں ہے ہم سے جو وہ بے وفا گیا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

دنیا میں کب نکلتی ہے بے التجا گیا
رکھتا نہیں ہے ہم سے جو وہ بے وفا گیا

مطلب نہ ظلم سے ہے نہ تیرے ستم سے کام
ان کو وفا سے اپنی ہے اے پر جفا گیا

نا حق بناوں اپنے لیے اور مدعی
کیا جاؤں میں وہاں مجھے کچھ مدعا گیا

کوئی برا کہے ہمیں یا عشق میں بھلا
ہم کو برے بھلے سے نہیں نا صحا گیا

دل جانتا ہے جیسے یہ صاحب ہے سنگدل
تو ہم بھی بے غرض ہیں ہمیں اس سے کیا گیا

مطلب نسیم سے ہے نہ تجھ سے صبا غرض
مہرووفا کے ڈھنگ میں ظلم و جفا گیا

ہر آشنا سے ایسا ہے اب آشنا کا طور
دو دن میں جیسے بگڑے ہے رنگِ حنا گیا

یارب میں درد کھا کے سراپا تمام رات
جلتی ہوں مثلِ سردچراغاں کیا گیا

اے وشمہ خان تیری محبت کی خیر ہو
چاہت سے تھا نہ دل تو کبھی آشنا گیا

Rate it:
Views: 238
16 Jun, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets