سکوں سےمیرے دن کٹتے ہیں نہ راتیں
دن رات کرتا ہوں دیواروں سےتیری باتیں
پہلے تو کسی گلی محلے میں مل جاتےتھے
اب تو خوابوں میں بھی نہیں ہوتی ملاقاتیں
دل توڑنے والے خود اداس بیٹھے ہیں
ہم کو تو ان سے نہ شکوےنہ شکایتیں
اب تو ہر انسان میں خود غرضی شامل ہے
نہ پہلے سی وہ مروتیں ہیں نہ ہی چاہتیں
کبھی تو ہر روز اصغر کو فون کرتے تھے وہ
اب نہ جانے کہاں گئیں وہ پیار بھری سوغاتیں