Add Poetry

جو مہندی رچی ہے ہاتھ تیرے

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

کچھ بھی نہ کہو جناب مجھے
منظور یہ تیرے عذاب مجھے

توڑنے تھے تودکھلائے کیوں
جیون کے سہانے خواب مجھے

اور کچھ نہیں میں جاننا چاہتا
بس اتنا چاہیئے جواب مجھے

جینا مرنا تھا میرے ساتھ تجھے
جلائے اندر سے یہ بات مجھے

مقدر میں نہ تھی کالی رات میرے
کیوں کی بیوفائی تونے ساتھ میرے

نہ بدل سکا کوئی حالات میرے
پھر کیوں بدلے خیالات تیرے

جو مہندی رچی ہے ہاتھ تیرے
کیوں مہندی رچی ہے ہاتھ تیرے

Rate it:
Views: 1135
19 Apr, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets