Add Poetry

قطرے کو سمندر

Poet: UA By: UA, Lahore

جتنا کر سکتا تھا دامن اشکوں سے تر کر لیا
خود پہ جبر کرلیا ہاں میں نے صبر کر لیا

قطرہ قطرہ زہر پی کے اب مجھے جینا نہیں
میں نے اب اک بار سارا زہر تن میں بھر لیا

روز جینا روز مرنا اب میرے بس میں نہیں
اب تو یا جینا ہے یا مرنا ارادہ کر لیا

خواب ٹوٹے تو بکھریں گے سمٹ نہ پائیں گے
ایسے خوابوں سے تو اب ہم نے کنارہ کر لیا

دل کے مندر توڑے اور مسجدوں میں بیٹھ
لوگ یہ سمجھے گناہوں کا کفارہ کر لیا

قطرے کو سمندر سمجھتا ہے ناداں انسان
ایک منزل کیا ملی سمجھا جہاں سر کر لیا

Rate it:
Views: 675
02 Dec, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets