Add Poetry

رسمِ الفت میں کہاں رسمِ وفا ہوتی ہے

Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ منیب, Sweden

چھوڑ جاتے ہیں سبھی راہ میں تنہا یارو
رسمِ اُلفت میں کہاں رسمِ وفا ہوتی ہے

تم جو کہتے ہو "کٹی عمر" ، سُنو نادانو
یار سے دُور جو کٹتی ہے "سزا" ہوتی ہے

اِس میں الفاظ نہ سجدے، کہ نمازِ اُلفت
گرمیء شوق میں اشکوں سے ادا ہوتی ہے

بیٹھ کر باغ میں طائف کے، وہ رحمت والاﷺ
دے گیا درس ہمیں، ایسے دُعا ہوتی ہے

ماں کی خدمت میں نہ تقصیر گوارا صاحِب
رُوٹھ جاتا ہے خدا، یہ جو خفا ہوتی ہے

Rate it:
Views: 795
26 Jul, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets