Add Poetry

کبھی ہم خوبصورت تھے !

Poet: ahmed shamim By: Aisha Armughan, lahore

کبھی ہم خوبصورت تھے

کتابوں میں بسی خوشبو کی مانند
سانس ساکن تھی
بُہت سے ان کہے لفظوں سے تصویریں بناتے تھے
پرندوں کے پروں پر نظم لکھ کے
دور کی جھیلوں میں بسنے والے لوگوں کو سُناتے تھے
جو ہم سے دور تھے
لیکن ہمارے پاس رہتے تھے

نئے دن کی مُسافت ، جب کرن کے ساتھ آنگن مین اُترتی تھی
تو ہم کہتے تھے تھے
امی تتلیوں کے پر کتنے خوبصورت ہیں
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو کہ
ہم کو تتلیوں کے
جگنوؤں کے دیس جانا ہے
ہمیں رنگوں کے جگنو، روشنی کی تتلیاں آواز دیتی ہیں
نئے دن کی مُسافت رنگ میں ڈوبی ہوا کے ساتھ
کھڑکی سے بُلاتی ہے
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو

Rate it:
Views: 1696
21 Jun, 2015
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets