Add Poetry

سوچیں

Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachi

سرِ بزم تماشہ بناتی ہیں
محبت کسی سے کراتی ہیں
محبوب کسی کا بناتی ہیں
کبھی خوب ہنساتی ہیں
کبھی آنسوﺅں سے دامن تر کراتی ہیں
سوچےں آوارہ ہوتی ہیں

دو دلوں کہ درمیاں دیواراٹھاتی ہیں
پھر خودہی گرانے کہ اسباب بناتی ہیں
یہ موسموں سے روشناس کراتی ہیں
خزاں ، بہار، بہادوں مناتی ہیں
خوشبوﺅں سے وابسطہ یادیں کراتی ہیں
سوچیں آوارہ ہوتی ہیں

کسی کی سانسوں کا شور سناتی ہیں
سینے میں دل بہت زور سے دھڑکاتی ہیں
وہ تمھیں بہت چاہتاہے
ایسا ابہام جگاتی ہیں
گمشدہ چیزیں لوٹاتی ہیں
سوچیں آوارہ ہوتی ہیں

یہ سوچیں ہی تو ہوتی ہیں
جو جینے کہ گر سکھلاتی ہیں
گرنے لگوں کہیں تو سہارا دلاتی ہیں
برے بھلے سے نمٹنے کا سبق یاد دلاتی ہیں
اپنی آوارگی سے سب کچھ سکھاتی ہیں
سوچیں آوارہ ہوتی ہیں
 

Rate it:
Views: 344
23 May, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets