Add Poetry

یاد آئی

Poet: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati, Hyderabad, Pakistan

صبح ہوتے ہی ان کی یاد آئی
ان کا پیغام پھر صبا لائی

رخ پہ اس نے جو زلف لہرائی
یوں لگا ہر طرف گھٹا چھائی

سینکڑوں فتنے سر اٹھاتے ہیں
اک قیامت ہے ان کی انگڑائی

ان کی الفت کا یہ کرشمہ ہے
خود تماشہ ہوں خود تماشائی

ہیں قیامت وہ جھیل سی آنکھیں
کس نے جانی ہے ان کی گہرائی

اپنے بھی ہوگئے ہیں بیگانے
جب سے تم سے ہوئی شناسائی

جیب و داماں کی خیر ہو یارب
صورت یار پھر نظر آئی

یہ یقیں ہوگیا نہ آئو گے
آپ نے جب بھی ہے قسم کھائی

ان کو پاس وفا نہیں ورنہ
کس لئے ہوتی جگ میں رسوائی

راس آیا نہیں فراق ہمیں
اب تو ڈسنے لگی ہے تنہائی

آپ اپنے رقیب ہیں یاسر
ان کی چاہت کہاں پہ لے آئی

Rate it:
Views: 317
03 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets