Add Poetry

تری خاطِر جو ہر اِک سے لَڑا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

تری خاطِر جو ہر اِک سے لَڑا ہے
وہ دِل اَب تیرے قدموں میں پَڑا ہے

جو تیری بےرُخی دیکھی تو سوچا
کہ دِل میرا کہاں پر جا اَڑا ہے

بتاؤ بھی کے جُوڑے میں تُمهارے
صنم کِس نے یہ پُھول آخر جَڑا ہے

کرے خُود ہی مسیحائ وہ دِل کی
زخم اِس کو دیا جِس نے کَڑا ہے

یہی میرے لیۓ کافی ہے جاناں
کہ تُجھ سے میرا ہر لمحہ جُڑا ہے

خُدا اُس پر کَرَم فرماۓ جِس کو
یقیں ہے کے خُدا سب سے بَڑا ہے

مُجھے آئینہ کہتا تھا کے باقرؔ
ترے پیچھے ترا قاتِل کَھڑا ہے

Rate it:
Views: 294
24 Apr, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets