Add Poetry

دُشمَنی مول لی زمانے کی

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

دُشمَنی مول لی زمانے کی
کی تھی کوشش جو مسکرانے کی

سارا ہی شہر اب مخالف ہے
کوئ جاہ ہے نا سِر چھپانے کی

کتنی بار اُس کو تم مناؤ گے
جِس کو عادت ہے روٹھ جانے کی

ڈوب جاؤں نا میں شرابوں میں
شاہی مجھکو نا دے میخانے کی

اِس لیۓ درد و غم کا عادی ہوں
اُس کی عادت تھی دل جلانے کی

شام ہوتے ہی ہر پرندے کو
یاد آتی ہے آشیانے کی

سارے ہی میکدے جو کھل گۓ ہیں
دھوم ہے پھر بہار آنے کی

شاید آ جاۓ لوٹ کر باقرؔ
اُس کو جلدی نا کر بُھلانے کی

Rate it:
Views: 256
21 Apr, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets