Add Poetry

غزل

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

جاتے وقت نشانیاں اپنی لے کے جانا بھول گیا
اتنا جلدی میں تھا کے وہ ہاتھ ملانا بھول گیا

اس کی یہ کم عقلی دیکھو دل اس کی جاگیر جو تھی
دل کا رانجھا دل کو بھی ہے ساتھ لے جانا بھول گیا

جس کی ضد ہوتی تھی میری اک پل آنکھ نا لگنے دے
کیوں ناجانے آجکل ہے وہ مجھے ستانا بھول گیا

سنتے تھے کے شام کو پنچھی لوٹ کے گھر ہی آتے ہیں
پہلا پنچھی دیکھا جو اپنا آشیانہ بھول گیا

اٹھتے بیٹھتے جاگتے سوتے یادیں اس کی تڑپائیں
اس کے بن میں پاگل مجنوں وقت بتانا بھول گیا

باقرؔ اب دن رات مجھے تڑپاتی ہے بس سوچ یہی
کیوں وہ اپنے گھر میں واپس لوٹ کے آنا بھول گیا

Rate it:
Views: 355
21 Apr, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets