ہر ایک حَسیں چہرے کی چاہت نہیں کرتا
میں جھوٹ کی دنیا سے محبت نہیں کرتا
مجھ پہ یونہی قائِم نہیں اعتبار ہَر اِک کا
امانت میں کبھی بھی مَیں خیانت نہیں کرتا
اپنے سے بڑوں کا تو ہے احترام بھی لازم
اُن سے میں اُلجھنے کی بھی جُرات نہیں کرتا
لڑتا ہوں میں سچ بولنے والوں کی طرف سے
میں جھوٹ کے مالک کی وکالت نہیں کرتا
چاہے مجھے دیتا رہے گالی یہ زمانہ
پامال کسی کی بھی میں عِزت نہیں کرتا
ظالم سے تو ٹکر مری ہوتی ہے روزانہ
مظلوم کی جانب کبھی حرکت نہیں کرتا
غصہ ہو تو ہر بات ہی کہہ دیتا ہوں منہہ پہ
باقرؔ میں کسی شخص کی غیبت نہیں کرتا