Add Poetry

جتنے بھی محبت میں ہیں کھاۓ پتھر

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

جتنے بھی محبت میں ہیں کھاۓ پتھر
سارے میں نے آنگن میں سجاۓ پتھر

جن باہوں میں جلوہ تیرا ہوتا تھا کبھی
بیٹھے ہیں وہاں قبضہ جماۓ پتھر

کس دوست سے ملنے کا ارادہ میں کروں
ہر دوست ہی آتا ہے اٹھاۓ پتھر

سب میرے ہی حصے کے ہیں مارے مجھکو
اک بھی نا گلی میں وہ بچاۓ پتھر

الزام میں کس کس کو بھلا دیتا پھروں
ہر سمت سے جو مجھ پہ ہیں آۓ پتھر

آنگن میں نا تم میرے کرو شور بپا
مشکل سے ہی میں نے ہیں سلاۓ پتھر

شاید میرے پتھر بھی ہیں کوئ لعل و گُہر
ہر شخص نے آتے ہی چراۓ پتھر

لوٹاۓ وہ باقرؔ مجھے پتھر میرے
بُت کےلیۓ جس نے بھی چھپاۓ پتھر

Rate it:
Views: 374
21 Apr, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets