Add Poetry

اب نہ آئے وہ کبھی

Poet: Khalid Pervez By: Khalid Pervez, Sialkot, Saukin Wind

اب نہ آئے وہ کبھی میرے گھر کو سجانے کے لئے
وہ چاند ہے یا سورج مجھے اس سے غرض نہیں

مجھے عشق ہے خلوت سے دیا ہے پیار نے تحفہ
یہ میرا نصیب ہے میں نے لیا یہ قرض نہیں

کون کرتا ہے بیاں قصہ الفت کہہ دو اُسے
میرے زخموں کو نہ چھیڑو یہ علاج مرض نہیں

شریک اپنی خوشیوں میں کر کے علم اپنی بےوفائی کا
میری خاطر کوئی رسوا ہو یہ اس کا فرض نہیں

شہر خموشاں کے وسط میں دفن کرو یار مجھے
دلِ خالد کی تمنا ہے یہ میری کوئی عرض نہیں

Rate it:
Views: 674
13 Nov, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets