Add Poetry

عشق کا الہام کیوں نہیں رکھتے

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Ajman

عشق کا الہام کیوں نہیں رکھتے
خوشی کا اھتمام کیوں نہیں رکھتے

دل جلانا اب چھوڑیئے صاحب
کام سے کام کیوں نہیں رکھتے

اپنی معمولِ زندگانی میں
آپ کوئ آرام کیوں نہیں رکھتے

مدائے مقابل تو غم سے ہونا ہے
پھر دعا سلام کیوں نہیں رکھتے

ملن سازی کے واسطے جاناں
آپ کوئ شام کیوں نہیں رکھتے

جیت لینگے ہم ساری دنیا سے
خود کو اِنعام کیوں نہیں رکھتے

ھم بھلا مفت میں بِکیں کیسے
آپ کوئ دام کیوں نہیں رکھتے

یہ اِک بے نام سہ رشتہ ہے حُسینؔ
اسکا کوئ نام کیوں نہیں رکھتے

Rate it:
Views: 434
01 Mar, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets