Add Poetry

صدائے خامشی پھیلی ہوئی ہے

Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachi

صدائے خامشی پھیلی ہوئی ہے
فضا میں سنسنی پھیلی ہوئی ہے

کہاں تک سلسلہ ہے کُن فکاں کا
کہاں تک زندگی پھیلی ہوئی ہے

رگِ جاں سے جہانِ دیگراں تک
کسی کی دلبری پھیلی ہوئی ہے

حصارِ عشق میں دو سائے رقصاں
حرم میں چاندنی پھیلی ہوئی ہے

سراسر آسماں پھیلا ہُوا ہے
زمیں تو سرسری پھیلی ہوئی ہے

لبوں پر لگ چکے ہیں قُفل جیسے
رگوں میں بے حسی پھیلی ہوئی ہے

اُسی اِک اَن کہی کا دُکھ ہے نازش
وہی اِک اَن کہی پھیلی ہوئی ہے
 

Rate it:
Views: 479
19 Feb, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets