Add Poetry

خیالوں ہی خیالوں میں

Poet: پلک محروم By: Md.Imran nazir, gopalganj

خیالوں ہی خیالوں میں تیرا آنا،تیرا جانا
امیدیں پاکے ساحل کی خود ہنسنا، ہنسانا

مجھے وہ دیکھنا محبت بھری ترچھی نگاہوں سے
مجھے وہ چاہنا حسرت بھری دل کی پناہوں سے

قفس کو چھوڑ کر دنیا کے رسموں کو، رواجوں کو
کہیں سے ڈھونڈھ کے چھوٹی سی دل کی پناہوں کو

زرا روکے، زرا ہنس کے، دل کو بہلا جانا
ہر اک حالِ دل خود کا خود سے بتا جانا

پناہیں پا کے باہوں کی پھر دل میں سماجانا
لگا ہے آج پھر ایسا کہ تو گیسو لہرائی ہے

بہاریں جھوم کر پھر سے میرے دامن میں آئی ہیں
تیری نرم و نازک زلفوں سے، محبت کے خزانے سے

بھنی بِھنی مہکی، خوشبو سی آئی ہے
نہیں ہے تو میرے سنگ، تیری ادائگیاں سنگ ہیں

تیری چاہت کی ہر اک موڑ بھی دعائیہ سنگ ہے
خیالوں میں آج بھی باقی تیری پرچھائیاں سنگ ہے

نہیں ہوں تنہا میں، تو سنگ ہے، ہرپل خیالوں میں
نہ جانے پھر بھی کیوں لگتا ہے کہ تنہائیاں سنگ ہے

Rate it:
Views: 544
21 Jan, 2015
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets